10 مئی ، 2020
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے جس طرح کاروبار کو بند کرنے کا فیصلہ ہمارے لیے مشکل تھا اسی طرح کاروبار کو کھولنے کا فیصلہ بھی مشکل ہے کیونکہ کیسز اب پیک پر جا رہے ہیں۔
مراد علی شاہ کا تاجروں سے خطاب میں کہنا تھا کہ عوام کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے ہم وفاقی حکومت سے وقت بوقت بات کر تے رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پبلک ٹرانسپوٹ، ائر پورٹ کھولنے پر اعتراض کیا تھا، وفاقی حکومت رات کو کاروبار کھولنا چاہتی تھی جس پر ہم نے اعتراض کیا اور وفاقی حکومت نے ہماری بات تسلیم کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم کاروبار بند رکھنا چاہتے ہیں، یہ چاروں صوبوں اور وفاق کا متفقہ فیصلہ تھا، یہ مشکل فیصلہ کرتے ہوئے ہمارا بھی دل دکھا، اب واپس کاروبار کھولنے والا فیصلہ بھی انتہائی مشکل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کیسز پیک پر جا رہے ہیں لیکن ہمارے لاک ڈاؤن سے فائدہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری لوگ شدید مشکل میں ہیں، اب ہمارے خلاف ایک سیاسی کاروبار شروع ہو گیا ہے، کاروباری حضرات کے حوالے سے وفاقی حکومت سے بات کروں گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4215 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 709 نئے کیسز سامنے آئے جو ٹیسٹ کا 17 فیصد ہے، سندھ بھر کے 709 کیسز میں سے کراچی میں 548 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک 91323 ٹیسٹ کیے گئے ہیں جس سے 11480 کیسز سامنے آئے ہیں، 99 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جن میں 26 وینٹی لیٹرز پر ہیں جب کہ صحت یاب ہونے والے مجموعی مریضوں کی تعداد 2081 ہے۔