11 مئی ، 2020
سابق ٹیسٹ کرکٹر مشتاق احمد نے عمران خان اور جاوید میانداد کو اپنا ڈریم کپتان اور نائب کپتان چن لیا۔
1992 ورلڈ کپ فاتح ٹیم کے کھلاڑی مشتاق احمد کہتے ہیں کہ عمران خان دیگر کپتانوں سے 10 اوورز آگے ہوتے تھے،جاوید میانداد اسٹریٹ اسمارٹ تھے جس سے ٹیم کو فائدہ ہوتا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ڈریم پیئرز کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے سوشل میڈیا پر فینز سے کپتان اور نائب کپتان کی جوڑی بنانے کو کہا جس پر پاکستان کے سابق کرکٹرز نے بھی اپنی رائے دینا شرو ع کردی۔
سابق کرکٹر اور لیگ اسپنر مشتاق احمد نے عمران خان اور جاوید میانداد کو اپنا ڈریم کپتان اور نائب کپتان منتخب کرلیا۔
مشتاق احمد نے کہا کہ عمران خان دیگر کپتانوں سے دس اوورز آگے ہوتے تھے، انہیں گیم کا اندازہ تھا کہ کب جارح ہونا ہے اور کب دفاعی کرکٹ کھیلنی ہے۔ انہیں معلوم تھا کہ کس بولر کو کب استعمال کرنا ہے اور ایک لیڈر کی سب سے بڑی نشانی یہ ہوتی ہے کہ وہ آگے بڑھ کر ذمہ داری لے۔ انہیں یہ بھی معلوم تھا کہ اپنی ٹیم کیسے تشکیل دینی ہے اور کس بندے سے کس طرح کام لینا ہے۔
نائب کپتان کیلئے جاوید میانداد کا نام لیتے ہوئے مشتاق احمد نے کہا کہ جاوید میانداد کی عمران خان سے بہت زبردست پارٹنرشپ تھی، وہ اسٹریٹ اسمارٹ تھے اور چھوٹی چھوٹی حکمت عملی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے تھے اور اکثر بولرز کو مفید مشورے دیتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور جاوید میانداد کا کمبی نیشن بہت زبردست ہے اور ہر پلیئر چاہے گا کہ ان کی قیادت اور نائب کپتانی میں کھیلے۔