15 مئی ، 2020
سابق ٹیسٹ کرکٹر اور لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر عاقب جاوید نے خبردار کیا ہے کہ اگر کرکٹ کی سرگرمیاں شروع نہ کی گئیں تو تمام کرکٹ بورڈز دیوالیہ ہو جائیں گے۔
کووڈ 19 کی وجہ سے التواء کا شکار کھیلوں کی سرگرمیوں کو اب بحال کرنے لیے ایس او پیز ترتیب دیے جانے لگے ہیں اور محدود پیمانے پر ٹریننگ کی سرگرمیاں بھی شروع ہونے جا رہی ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ دنیا کے تمام کرکٹ بورڈز کو بھی اب تیزی سے یہ سوچنا ہو گا کہ کب سے سرگرمیاں شروع کی جائیں، کورونا وائرس کے خاتمے میں سال یا اس سے بھی زیادہ لگ سکتا ہے اور اگر سرگرمیاں شروع نہ کی گئیں تو شاید پھر بورڈز بھی نہ رہیں اور کرکٹ بھی نہ رہے۔
عاقب جاوید نے خبردار کیا کہ اگر چند ماہ میں مزید کرکٹ نہ ہوئی تو تمام کرکٹ بورڈز دیوالیہ ہو جائیں گے۔
عاقب جاوید نے کہا کہ حفاظتی اقدامات کرکے کرکٹ کی سرگرمیاں آسانی سے شروع ہو سکتی ہیں، اگر اس وقت پاکستان انگلینڈ سیریز کے حوالے سے سے بات کروں تو میں یہ تجویز کروں گا کہ کھلاڑیوں اور آفیشلز کے ٹیسٹ کرائیں اور انہیں ایک جگہ رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ایک فیملی کی طرح رکھا جا سکتا ہے اور وہاں انہیں کسی سے ملنے نہ دیا جائے۔
عاقب جاوید نے مزید کہا کہ انگلینڈ یا کسی بھی دوسرے ملک روانگی سے قبل ایک مرتبہ پھر ٹیسٹ کرایا جائے اور پھر انگلینڈ پہنچ کر بھی قرنطینہ میں رہیں اور ٹیسٹ کے بعد کھیل کی سرگرمیاں شروع کریں، اسی طرح گراؤنڈ اسٹاف اور دیگر متعلقہ لوگوں کے ٹیسٹ لیے جائیں۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ لوگ اس وقت بند دروازوں میں کھیلوں کے مقابلوں کی باتیں کر رہے ہیں، اس حوالے سے یہ کہوں گا کہ 30 ہزار تماشائیوں والے اسٹیڈیم میں 5 ہزار تماشائیوں کو آنے کی اجازت دی جائے، تماشائیوں کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی ہو اور بخار چیک کرکے انہیں اسٹیڈیم کے اندر داخلے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بند دروازوں کی بجائے حفاظتی اقدامات میں فینز کے ساتھ کرکٹ کی واپسی ممکن بنائی جائے۔