17 مئی ، 2020
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر مرحوم کے ہوم گراؤنڈ کی تاحال نہ سنی گئی اور گراونڈ اب بھی کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔
گراؤنڈ اور اس کی طرف جانے والی روڈ کو عبدالقادر مرحوم کے نام سے تاحال منسوب نہیں کیا گیا جب کہ گراؤنڈ میں گھاس لگائی گئی نہ پویلین کی تزئین و آرائش کی گئی اور نہ ہی پچز بنائی گئیں۔
لاہور کے علاقے میاں میر میں بارہ دری گراؤنڈ کی ایک تاریخی اہمیت ہے، اس گراؤنڈ میں کھیلنے والے کئی نوجوان پاکستان کی شناخت بنے، انہی میں ایک نام گگلی ماسٹر عبدالقادر مرحوم کا بھی ہے، یہ گراؤنڈ عبدالقادر کے انفنٹری روڈ پر واقع گھر سے کچھ ہی فاصلے پر ہے، عبدالقادر اسی گراؤنڈ پر کھیلتے ہو ئے پاکستان ٹیم میں آئے۔
عبدالقادر نے ریٹائر منٹ کے بعد اپنے طور پر اس گراؤنڈ کی حفاظت کے لیے تگ و دو کی، ان خواہش تھی کہ یہ اعلیٰ معیار کا گراؤنڈ بنے لیکن ان کی اپنی زندگی میں یہ خواہش پوری نہ ہو سکی۔
گزشتہ برس ستمبر میں گگلی ماسٹر عبدالقادر کے انتقال کے موقع پر نہ صرف حکومتی عہدیداروں بلکہ اپوزیشن کے افراد نے بھی عبدالقادر کے ہوم گراؤنڈ کو ان کے نام سے منسوب کرنے اور اسے ان کی خواہش کے مطابق اعلیٰ معیار کا بنانے کا وعدہ کیا لیکن یہ وعدہ تاحال پورا نہ ہو سکا اور اب تک اس گراؤنڈ کی نہیں سنی گئی جو کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے ۔
گراؤنڈ کے بیشتر حصے میں گھاس کا نام و نشان نہیں ہے، پریکٹس پچز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور گراؤنڈ کے اسکوائر میں بھی وکٹیں نہیں بنائی گئیں، پویلین کی بھی تزئین و آرائش بھی نہیں کی گئی ۔
عبدالقادر مرحوم کے بیٹے رحمان قادر کا کہنا ہے کہ میرے والد کی ہمیشہ خواہش تھی کہ یہ گراؤنڈ اعلیٰ معیار کا بنے اور ماضی کی طرح کرکٹرز سامنے آئیں لیکن ایسا ممکن نہ ہو سکا ۔
رحمان قادر کا کہنا ہے کہ والد کی وفات کے موقع پر کسی نے یقین دہانی کرائی اور وعدہ بھی کیا لیکن اب تک اس گراؤنڈ کی سنی نہیں گئی، گراؤنڈ اور روڈ کو عبدالقادر کے نام سے بھی منسوب نہیں کیا گیا، خوشی ہوتی اگر وعدے پورے کیے جاتے۔