17 مئی ، 2020
ملک میں ٹرینیوں کی بحالی کے حوالے سے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ٹرینیں پوری پاکستان کی ہیں ان کو کھولنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بات نہیں کروں گا۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ محکمہ ریلوے صوبوں کے ماتحت نہیں، یہ وزیراعظم عمران خان کے بعد میرے ماتحت ہے۔
وزیرریلوے نے کہا کہ میں خود بھی ٹرین چلانے کا فیصلہ کر سکتا ہوں لیکن میں عمران خان کے فیصلے کا منتظر ہوں، ان سے رابطے کے بعد منگل یا بدھ کو ٹرینیں چلانے کے حوالے سے فیصلہ کروں گا۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میں کسی صوبے کے تابع نہیں ہوں، خود فیصلہ کر سکتا ہوں اس لیے ٹرینیں چلانے کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے بات نہیں کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں مراد علی شاہ کے ماتحت نہیں ہوں، نہ ہی ہم کسی سے الجھنا چاہتے ہیں، مراد علی شاہ سے بہتر تعلقات ہیں مگر ٹرین پورے پاکستان کا مسئلہ ہے اس لیے ریلوے کے حوالے سے جب بھی بات کروں گا تو اسد عمریا وزیراعظم سے کروں گا مراد علی شاہ سے نہیں۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ ریلوے صرف پنجاب کی نہیں پورے پاکستان کی ہے مگر کراچی کا ٹریک کھلے گا تو ریلوے چلے گی، انشا اللہ پرسوں ٹرین چلائیں گے، اجازت نہ ملی تو عوام کا پیسہ واپس کر دیں گے، 24 کروڑ روپے اڈوانس بکنگ کی مد میں جمع ہوئے تھے، اگر اجازت نہ ملی تو ہاتھ جوڑ کر عوام کے پیسے واپس کر دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ریلوے تمام صوبوں کی زنجیر ہے، اسے چلانے کی مکمل تیاری کے لیے ریلوے حکام کو ہدایت کی ہے مگر دو دن میں ریل نا چلی تو بعد میں ایس او پی پر ریل نہیں چلا سکوں گا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے متعلق ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میں شہباز پر آج بات نہیں کر رہا، میرے لحاظ سے شہباز شریف فارغ ہیں۔