دنیا
Time 18 مئی ، 2020

کورونا کے پھیلاؤ سے متعلق بامقصد اور غیر جانبدار تحقیقات کی حمایت کرتے ہیں، چین

چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ  چین نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے شفاف اقدامات کیے ہیں اور کورونا کی ویکسین کی ترقی پذیر ممالک میں باآسانی رسائی یقینی بنائی جائے گی۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے تحت ہونے والی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے چینی صدر نے کورونا کی وبا کے آغاز میں چین کی جانب سے کیے گئے اقدامات کا دفاع کیا۔

شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک وبا کے کنٹرول میں آنے کے بعد عالمی ادارہ صحت کے تحت دنیا بھر کے کورونا سے متعلق ردعمل اور اقدامات کی مکمل تحقیقات کی حمایت کرتا ہے تاہم یہ تحقیقات بامقصد اور غیر جانبدار ہونی چاہئیں۔

چینی صدر نے آئندہ 2 سال کیلئے کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کیلئے 2 ارب ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ اگر چین نے کورونا کی ویکسین  بنائی تو اسے دنیا بھر کے شہریوں کیلئے دستیاب کرے گا اور  ترقی پذیر ممالک میں اس کی رسائی کو  یقنی بنائےگا۔

اپنے خطاب میں چینی صدر نے کورونا کی وبا کے بحران کو جنگ عظیم دوم کے بعد سب سے بڑا بحران قرار دیا۔

خیال رہے کہ ہر سال عالمی ادارہ صحت کے 194 ممبر ممالک  جنیوا میں ہونے والے ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوتے ہیں تاہم اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے یہ اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد کیا جارہا ہے۔

گذشتہ سال کے آخر میں مبینہ طور پر چین سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے دنیا بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 48 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 3 لاکھ 17 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

مزید خبریں :