29 مئی ، 2020
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض نے گیند چمکانے کے لیے متبادل چیز دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ گیند چمکانا فاسٹ بولرز کی پہلی ترجیح ہے، وہ گیند نہیں چمکائے گا تو سوئنگ کیسے کرے گا اور اگر بولرز سوئنگ نہیں کر سکے گا تو کیا کرے گا ۔
کووڈ 19 کی موجودگی میں کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے گائیڈ لائنز بنا ئی جا رہی ہیں، کرکٹ میں تھوک کے ساتھ گیند کو چمکانے پر پابندی کی بات کی جا رہی ہے، اس حوالے سے کئی تجاویز سامنے آرہی ہیں ۔
کرکٹ کی سرگرمیاں جب شروع ہوں گی تو کھیل خاصا بدلہ بدلہ سا ہو گا ۔
34 سالہ وہاب ریاض 27 ٹیسٹ، 89 ون ڈے اور 31 ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں ۔
وہاب ریاض تھوک سے گیند کو چمکانے پر پابندی کے حوالے سے کہتے ہیں کہ بولروں کے لیے یہ پابندی مشکل کا باعث بنے گی، لیکن کھلاڑیوں کی حفاظت کے لیے ایسا کرنا ہے تو بولروں کے لیے کچھ متبادل کی اجازت بھی دینی چاہیے، سن کریم ہو یا کچھ اور تاکہ گیند کو چمکایا جا سکے کیونکہ بولرز کا گیند کو چمکانا پہلی ترجیح ہے اور اس کے بغیر گزارا نہیں ہے، پسینہ تھوک کا نعم البدل نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ پسینے سے چمکانے کا فائدہ تو ہو گا لیکن اتنا نہیں جتنا تھوک سے ہوتا ہے ۔
وہاب ریاض نے کہا کہ گیند کو ڈس انفیکٹ کرنے کی بات ہو رہی ہے ۔ لیکن اس کا پہلے تجربہ کرنا ہو گا، یہ دیکھنے کے لیے کہ گیند پر کیا اثر پڑتا ہے۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ فاسٹ بولرز کو تو سوئنگ کرنا ہوتی ہے اس کے لیے گیند کو چمکانا ضروری ہوتا ہے ۔
وہاب ریاض نے کہا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے گراؤنڈ میں کھلاڑیوں کے جشن منانے کے حوالے سے بھی گائیڈ لائنز بنائی جا رہی ہیں، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اس سے فرق نہیں پڑے گا، ایک دوسرے سے ہاتھ نہیں ملائیں گے یا گلے نہیں ملیں تو اس کا زیادہ مسئلہ نہیں ہے، کھلاڑی انفرادی طور پر خوشی کا اظہار کر سکتے ہیں جیسے فاسٹ بولر حسن علی اور شاہین شا ہ آفریدی کرتے ہیں ۔