Time 31 مئی ، 2020
پاکستان

لوگوں کی زندگیوں کو بند کرکے ملک آگے نہیں چل سکتا: اسد عمر

 ملک میں وبا پھیل رہی ہے اور اموات میں اضافہ بھی ہوا ہے لیکن وبا پھیلنے اور اموات کی شرح ہمارے اندازوں سےکم ہے: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی— فوٹو:فائل 

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ و وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ  ملک میں وبا پھیل رہی ہے اور اموات میں اضافہ بھی ہوا ہے لیکن  لوگوں کی زندگیوں کو بند کرکے ملک آگے نہیں چل سکتا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک میں وبا پھیل رہی ہے اور اموات میں اضافہ بھی ہوا ہے لیکن وبا پھیلنے اور اموات کی شرح ہمارے اندازوں سےکم ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی زندگیوں کو بند کرکے ملک آگے نہیں چل سکتا۔

ان کا کہنا ہے کہ رمضان کے وسط میں عوام نے بڑے ڈسپلن کا مظاہرہ کیا تھا لیکن آخری عشرے اور عید پر ضابطہ کار کی خلاف ورزی نظر آئی، بہت سے علاقوں میں لوگوں نے ضاطبہ کار پر عمل کیا اور بعض علاقوں میں نہیں کیا گیا۔

سندھ کے حوالے سے اسد عمر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت علاقوں کی بنیاد پر لاک ڈاؤن نہیں کرتی بلکہ اُن کی حکمت عملی ہےکہ جس گھر میں کورونا مریض ہو، اسے لاک ڈاؤن کردیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ این سی سی میں تجویزدیں گے کہ ضابطہ کار پر عمل نہیں ہورہا تو کوئی پالیسی بنائی جائے، ہرڈ امیو نٹی کوئی حکمت عملی نہیں ہے اور نہ ہی ہرڈ امیونٹی کوئی ملک فالو کررہاہے، ضابطہ کار عوام کی فلاح کیلئے بنائی گئی ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز بڑھنےاور اموات ظاہر کرنے پر عالمی ادارہ صحت کوئی پیسے نہیں دیتا، یہ سب افواہیں ہیں۔

چینی کمیشن کی رپورٹ سے متعلق اسد عمر کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں غلط افواہیں پھیلا کر چینی کی قیمتیں بڑھائی گئیں، 2018-19کا سیزن ختم ہونے تک وافر مقدار میں چینی موجود تھی۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب تک 1519 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد بھی 70ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

ملک میں لاک ڈاؤن میں مزید نرمی یا سختی کا فیصلہ پیر کو قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا۔

مزید خبریں :