کے پی پولیس اہلکاروں کو جوان، شیرو یا صاحب پکارنے کے حکم نامے میں ترمیم

خیبرپختونخوا (کے پی) پولیس نے اہلکاروں کو جوان، شیرو، صاحب یا ان کے نام سے پکارنے کے حکم نامے میں ترمیم کردی ۔

خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے نیا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ پولیس جوانوں کو ان کے نام سے پکاریں۔

ترمیم شدہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جوانوں کی عزت اور وقار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے جب کہ نئے حکم نامے سے شیرو، جوان اور صاحب کے الفاظ حذف کردیے گئے ہیں۔

پرانے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ تمام ماتحتوں کو جوان،شیرو، صاحب یا ان کے نام سے پکارا جائے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ افسران بالا اپنے جوانوں اور افسران کو درست القابات سے نہیں پکارتے۔

پرانے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ تمام ماتحتوں کو جوان،شیرو، صاحب یا ان کے نام سے پکارا جائے اور اس پر سختی سے عمل کیا جائے۔

اس پر مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ باز تو نہیں آسکتے کیونکہ تم لوگ خصلت سے مجبور ہو،مگر اب دس بار سوچو گے،اور شیرو بس کردو، بخش دو بیچاروں کو۔

ان کے جواب میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ  شہباز گل کا کہنا تھا کہ کچھ دوستوں کو کے پی پولیس نوٹیفکیشن میں شیرُو اور شیرو میں فرق پتانہیں چل رہا یا شاید شیرُو ان کی چِڑ ہے۔

مزید خبریں :