05 جون ، 2020
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے تمام غیر ترقیاتی اخراجات منجمد کرنے سمیت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں خسارہ کم کرنے کے لیے 1150 ارب روپے کی ایڈجسمنٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اسٹاف نے اپنے حالیہ دورہ اسلام آباد میں سخت پالیسیوں کی تجویز دی ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے بجٹ خسارہ کم کرنے کے لیے تنخواہیں، غیر ترقیاتی اخراجات اور دفاعی اخراجات منجمد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف حکام کا کہنا تھا کہ جی20 ممالک تنخواہوں میں کٹوتی کرسکتے ہیں تو پاکستان کیوں نہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کی 6 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت اسی وقت بحال ہوگی جب حکومت آئی ایم ایف کے میکرواکنامک فریم ورک کے مطابق آئندہ بجٹ پیش کرے گی۔