11 جون ، 2020
اسلام آباد: اسٹیٹ بینک نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ آئندہ بجٹ میں بینکوں سے نقد رقم نکلوانے پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کر دیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے آئندہ بجٹ میں بینکوں سے نقد نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کے ساتھ بینکاری کے شعبے سے سپر ٹیکس کو ختم کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔
مرکزی بینک کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو بھجوائی گئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ انفرادی اور کاروباری افراد نے بینکوں کا استعمال کم کر دیا ہے اور وہ بینکوں سے نقد رقم دور رکھنے کو ترجیح دے رہے لہذا ود ہولڈنگ ٹیکسز ختم کر دیے جائیں تاکہ رقم بینکوں میں جمع ہو سکے اور پاکستان کے مالیاتی شعبوں میں بہتری آ سکے۔
اسٹیٹ بینک نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ کارپوریٹ ٹیکس شرح جو دیگر کمپنیوں کے ساتھ بینکوں پر لاگو ہے اسے 35 فیصد سے کم کر کے 29 فیصد کیا جائے اور 4 فیصد سپر ٹیکس واپس لیا جائے۔