مجموعی حکومتی قرضے 2500 ارب اضافے کے بعد 35 ہزار 207 ارب روپے ہوگئے

قومی اقتصادی سروے  رپورٹ کے مطابق مالی سال 20-2019 کے پہلے 9 ماہ میں حکومتی قرضے 2500 ارب روپے بڑھنےکا انکشاف ہوا ہے اور مجموعی حکومتی قرضے  35 ہزار 207 ارب روپے ہوگئے ہیں۔

قومی اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق مارچ 2020ء تک مقامی حکومتی قرضے 22 ہزار 478 ارب روپے ہوگئے جب کہ اسی دوران غیر ملکی قرضے 12 ہزار 729 ارب روپے بڑھے۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال حکومت کے مقامی قرضوں میں ایک ہزار 746 ارب روپے اضافہ ہوا ہے جب کہ رواں مالی سال حکومت کے غیر ملکی قرضوں میں 753 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ حکومت نے رواں سال 1149 ارب 95 کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دی  اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں سال 378 ارب روپے کی انکم ٹیکس چھوٹ دی۔

سیلز ٹیکس کی مد میں 518 ارب روپے اورکسٹمز ڈیوٹی کی مد میں253ارب روپےکی ٹیکس چھوٹ دی گئی جب کہ آزاد اور ترجیحی تجارتی معاہدوں کے تحت 45 ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی میں چھوٹ دی گئی۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے(سی پیک)،ای اینڈ پی کمپنیز اور آٹوموبل کی مد میں95 ارب42کروڑروپےکی کسٹمز ڈیوٹی میں چھوٹ دی گئی، اس کے علاوہ درآمد پر 255 ارب 84 کروڑ روپے سیلز ٹیکس کی چھوٹ دی گئی۔

خیال رہے کہ حکومت نے  اقتصادی سروے رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق رواں مالی سال معاشی شرح نمو منفی 0.4 فیصد رہی ہے۔

اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 283 ارب ڈالر سے کم ہوکر 263 ارب 54 کروڑ ڈالر پرآجائے گا، رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدنی 1358 ڈالرتک رہے گی،گذشتہ سال فی کس سالانہ آمدنی 1516 ڈالر تھی۔

مزید خبریں :