13 جون ، 2020
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہار نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ کی ڈیمانڈ 1493 ارب روپے تھی، بجٹ دستاویز کے مطابق نئے مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ کی حد 1340 ارب تھی جو 50 ارب روپے کم کرکے 1290 ارب روپے رکھی گئی۔
اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ کورونا سے پہلے فروری میں ایکسپورٹ میں 14 فیصد اضافہ ہوا تھا اور ہمارا پہلاہدف تھا کہ معیشت کواستحکام دیں۔
انہوں نے کہا کہ روزگارکے مواقع پیدا کرنے پربھرپورتوجہ دے رہیں ہیں، اسٹیٹ بینک کی جانب سے کاروباری برادری کے لیے اسکیموں کا مثبت رد عمل آیا جبکہ چھوٹے کاروباری افراد کے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کےلیے 50 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ترقیاتی پروگرام میں 100 ارب روپے اضافہ کیا، آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ کی ڈیمانڈ 1493 ارب روپے تھی، بجٹ دستاویز کے مطابق نئے مالی سال میں دفاعی بجٹ کی حد 1340 ارب تھی جو 50 ارب کم کرکے 1290 ارب روپے رکھی گئی۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ حکومت ان حالات میں کفایت شعاری کے اصولوں پر کاربند ہے، افواج پاکستان کے مشکور ہیں کہ اُنھوں نے حکومت کی کفایت شعاری کی کوششوں میں بھرپور تعاون کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز آئندہ مالی سال 21-2020 کے لیے 71 کھرب 37 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا گیا جس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دفاع کے شعبے کیلئے 12 کھرب 89 ارب روپے رکھے گئے ہیں، حکومت ان مشکل حالات میں کفایت شعاری کے اصولوں پر کاربند ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس کے دفاعی شعبے کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا تھا اور اسے 1150 ارب روپے پر برقرار رکھا گیا تھا تاہم اس سال دفاعی بجٹ میں 139 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔