14 جون ، 2020
کورونا وائرس کے پیش نظر سعودی حکومت رواں سال حج منسوخ کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے حکام نے 1932 میں سلطنت کے قیام کے بعد پہلی بار رواں سال حج منسوخ کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ کے سینئر عہدیدار نے برطانوی اخبار ʼفنانشل ٹائمز کو بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز ایک لاکھ سے زائد ہونے کے بعد حکام رواں سال حج منسوخ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکام معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور مختلف پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے، جب کہ باضابطہ فیصلہ ایک ہفتے کے اندر کر لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عالمگیر وبا کورونا وائرس سعودی عرب میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے جہاں کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جس کے باعث سعودی عرب نے بھی غیر ملکیوں کے عمرے پر پابندی عائد کررکھی ہے جب کہ دیگر ممالک کو فی الحاج حج کے معاہدے کرنے سے بھی روک دیا ہے۔
اس صورتحال میں مسلمانوں کی بڑی آبادی والا ملک انڈونیشیا نے شہریوں کو حج پر نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے جب کہ ملائشیا نے بھی یہی فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ بھارت کی حج کمیٹی کا بھی کہنا ہے کہ رواں سال حج کی ادائیگی کے امکانات بہت کم ہیں۔