مشکل ترین حالات میں متوازن بجٹ دینے کی کوشش کی ہے: مشیرخزانہ

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ مشکل ترین حالات میں متوازن بجٹ دینے کی کوشش کی ہے، ہزاروں اشیاء پر ٹیکس ختم کیا یا کم کیا ہے۔

 بین الاقوامی معاشی کانفرنس سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئےحفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت نے اپنے اخراجات بہت کم کیے ہیں اور ان حالات میں جو ممکن ہے وہ کر رہے ہیں۔

حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ بغیرکسی سیاسی، مذہبی اور علاقائی تفریق کےکورونا متاثرین کو نقد رقم فراہم کی، کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا 3 ماہ کا بل حکومت نے ادا کیا جب کہ زراعت اور یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے 50،50 ارب روپے کی سبسڈی دی۔

ان کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مشکل ترین مذاکرات کرکے تعمیراتی شعبے کےلیے اچھا پیکج دیا، ہزاروں اشیاء پر ٹیکس ختم کیا یا کم کیا، 10 قسم کے ودہولڈنگ ٹیکس بالکل ختم کردیے۔

مشیر خزانہ نے بتایا کہ وفاق محاصل کا 60 فیصد صوبوں کو ادا کرتا ہے، مرکزی حکومت کی آمدن 2 ہزار ارب روپے ہے، اگلے مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف جرات مندانہ رکھا ہے، اگلے سال 2700 ارب قرض کی ادائیگی پر خر چ ہوں گے۔

حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دی گئی ہے اور پرائمری بیلنس پہلی دفعہ سرپلس ہوا ہے۔

خیال رہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 71 کھرب 37 ارب روپے ہے جس میں حکومتی آمدنی کا تخمینہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے محصولات کی صورت میں 4963 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 1610 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

مزید خبریں :