18 جون ، 2020
لاہور قلندرز کے پلیٹ فارم سے شناخت بناتے ہوئے آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ اور پھر پاکستان کرکٹ ٹیم میں پہنچنے والے فاسٹ بولر حارث رؤف کا کہنا ہے کہ وہ انگلیند اس ٹارگٹ کے ساتھ جا رہے ہیں کہ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنی ہے، پہلے ٹیسٹ میں موقع ملے یا دوسرے ٹیسٹ میں ٹیسٹ میچ کھیلنا ہے اور 100 فیصد پر فارم کرنا ہے ۔
دائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر حارث رؤف پاکستان کی طرف سے اب تک صرف دو ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل چکے ہیں، بنگلا دیش کے خلاف حارث رؤف کا ٹی ٹونٹی ڈبیوح ہوا۔
پی ایس ایل کی متحرک اور مقبول ترین فرنچائر لاہور قلندرز نے فاسٹ بولر کو اس قدر پالش کیا کہ ڈبیوف سے پہلے ہی دنیائے کرکٹ میں شہرت حاصل کر چکے تھے ۔
حارث رؤف کو سٹرٹ ل کنٹریکٹ کی ایمرجنگ کیٹگری میں شامل کیا گیا اور اب وہ پاکستان ٹیم کے ساتھ انگلینڈ بھی جا رہے ہیں ۔
حارث رؤف کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں طویل دورے کا فائدہ ہو گا، وہاں کنڈیشنز فاسٹ بولرز کے لیے بڑی سود مند ہوتی ہیں، ان کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاؤں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ تجربہ کار بولنگ کوچ وقار یونس کے علاوہ ساتھی فاسٹ بولرز بھی سرنئ اور تجربہ کار ہیں، ان سے بھی سیکھنے کا موقع ملے گا ۔
انہوں نے کہا کہ میرے لیے یہ ایک اچھا موقع ہے کہ میں ریڈ بال میں خود کو منواؤں، میرا مائنڈ ہی یہ بنا ہوا ہے کہ میں نے انگلینڈ جا کر ٹیسٹ کھیلنا ہے، اس کے لیے میں بہت محنت کروں گا ۔
حارث رؤف نے کہا کہ کرئیر میں لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا بہت ہاتھ ہے، انہوں نے بہت محنت کی اور بہت کچھ سکھایا، اب چونکہ میں پاکستان ٹیم میں آ گیا ہوں تو یہاں بھی وقار یونس سے سیکھنے کا موقع ملے گا، نئی جگہ پر نئے کوچز ملتے ہیں، نئی چیزیں سیکھنے کا موقع ملتا ہے ۔
نوجوان فاسٹ بولر نے کہا کہ وقار یونس سے کریز کا استعمال اور ان کے اسٹائل کے یارکرز بھی سیکھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔
حارث روف نے کہا کہ موجودہ حالات میں کئی سابق کرکٹرز نے ہمیں آن لائن لیکچرز دیے، ان سے ہمیں دماغی طور پر مضبوط ہونے کا موقع ملا، سابق کپتان وسیم اکرم نے انگلیند کی کنڈیشنز میں فٹنس کے حوالے سے ٹپس دیں جس سے ان پر کام کر کے فٹنس کو بہتر بنانے کا موقع ملا ۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل سے قبل فٹنس کے کچھ ایشوز تھے اور ان مسائل کی وجہ سے ہی بگ بیش کی طرح پی ایس ایل میں پرفارم نہیں کر سکا لیکن اب لاک ڈاؤن کے دوران فٹنس پر بہت کام کیا ہے ۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے جو نئے قوانین بنے ہیں ہمیں ان کے مطابق خود کو ڈھالنا ہے، یہی وقت کی ضرورت ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اسپیڈ والے بولرز کو زیادہ فرق نہیں پڑے گا ۔
حارث رؤف نے کہا ان کی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ انڈر اسٹینڈنگ اچھی جا رہی ہے اور کوشش کریں کہ دورہ انگلینڈ میں یہ انڈر اسٹینڈنگ مزید اچھی ہو۔
حارث رؤف نے کہا کہ لاہور قلندرز کی پی ایس ایل کے چار ایڈیشنز میں کارکردگی اچھی نہیں تھی لیکن اس مرتبہ پی ایس ایل میں اچھا موقع تھا ٹیم کا ردہم بنا ہوا تھا لیکن موجودہ صورتحال کسی کے بس میں نہیں صحت اور حفاظت اولین ترجیح ہے ۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ لاہور قلندرز کی انتظامیہ کے سنٹرل کنٹریکٹ ملنے اور قومی ٹیم میں جگہ بنانے پر خوش ہونا بنتا ہے کیونکہ سی ای او عاطف رانا، سی او او ثمین رانا اور ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے بہت محنت کی ہے، لاہور قلندرز کے پلیٹ فارم سے دلبر حسین پہچان بنا رہے ہیں، مزید کھلاڑی بھی آئیں گے، قلندرز ہائی پرفارمنس سنٹر اور قلندر کے سکندر سے بھی نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا ۔