22 جون ، 2020
معروف عالم دین علامہ طالب جوہری طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔
علامہ طالب جوہری کئی روز سے کراچی کے نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیرعلاج تھے جہاں کی طبیعت نہ سنبھل سکی اور وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔
علامہ صاحب کی نماز جنازہ امروہہ گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی جب کہ نماز جنازہ مولانا مصطفٰی وکیل نے پڑھائی۔
علامہ طالب جوہری کو نماز جنازہ کے بعد کراچی میں اُن کے مدرسے کے احاطے میں سپرد خاک کردیا گيا۔
علامہ طالب جوہری کے انتقال پر صدر مملکت عارف علوی ، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت سیاسی و سماجی شخصیات نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔
علامہ طالب جوہری 27 اگست 1939 کو پیدا ہوئے۔ ان کے والد مشہور عالم دین علامہ مصطفیٰ خاں جوہر تھے۔
علامہ طالب جوہری کو کئی برسوں سے پاکستانی علماء میں مرکزی حیثیت حاصل تھی،کراچی کے نشتر پارک میں شام غریباں کی مجلس سے ان کی شہرت پاکستان اور پاکستان سے باہر دنیا بھر میں پھیل گئی۔
اس مجلس کے سامعین میں مسلمانوں کے تمام طبقہ ہائے فکر شامل تھے۔
علامہ طالب جوہری فن تقریر میں صاحب اسلوب تھے، ایک دل نشیں مقرر ہونے کے علاوہ بھی علامہ طالب جوہری کی کئی جہتیں تھیں،انہوں نے کئی کتابیں لکھیں جن میں قرآن کی تفسیر اور شاعری بھی کی۔
ان کی شاعری کے تین مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔