Time 26 جون ، 2020
پاکستان

کورونا کا خطرہ ابھی نہیں ٹلا، احتیاط نہ کی تو حالات خراب ہوسکتے ہیں: اسد عمر

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی  اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں اس لیے اگر احتیاطی تدابیرپر عمل نہ کیا گیا توحالات خراب ہوسکتے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے بتایا کہ 20 شہروں میں وبا کا پھیلاؤ زیادہ تھا اور وہاں  اسمارٹ لاک ڈاؤن مئی کے وسط سے شروع ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ  2 ہفتے ایسے بھی آئے جس میں بڑے شہروں کے بڑے اسپتالوں پرپریشرآیا جس کے باعث امکان تھا کہ جون کے آخر تک ملک میں 3 لاکھ تک کیسز پہنچ جائیں لیکن حفاظتی تدابیر اپنائی گئیں جس کے بعد کیسز کی تعداد  سوا 2 لاکھ تک ہونے کے امکان ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ  جب کیسز بڑھے تو ایس او پیرپرعمل نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں بھی کی گئیں اور پھر لوگوں نے بھی  حفاظتی تدابیر شروع کردی لہٰذا  اگر ہم سب اپنا کردار ادا کریں تووبا کے پھیلاؤ کوکنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر اسد عمر نے خبردار  کیا کہ کورونا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں اس لیے اگر   احتیاطی تدابیرپر عمل نہ کیا گیا توحالات خراب ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسپتالوں میں بیڈز اور وینٹی لیٹرز کی تعداد میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے  اور ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف ہماری حفاظت کے لیے مصروف عمل ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا تھا کہ پاکستان میں یہ بیماری اتنی مہلک نہیں جتنا یورپ اور دیگر ممالک میں رہی، ہماری بنیادی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور ہماری حکمت عملی تھی کہ کورونا وبا کے پھیلاؤ میں کمی کرنی ہے۔

دوسری جانب ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں 9 مئی میں نرمی کے بعد سے کورونا کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اب تک 3962 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

ملک بھر میں مہلک وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 95 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

مزید خبریں :