پائلٹس کے مشکوک لائسنس کی حکومتی فہرست میں غلطیاں

کراچی: پائلٹس کے مشکوک لائسنس کی حکومتی فہرست میں کئی غلطیاں سامنے آگئیں۔

ذرائع کے مطابق فہرست میں شامل 39 پائلٹس اب پی آئی اے کا حصہ ہی نہیں  جب کہ کئی پائلٹس کے نام، ایمپلائی نمبر، سی اے اے ریفرنس نمبر بھی غلط درج ہیں۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ فہرست میں انتقال کرنے جانے والے اور ریٹائر پائلٹس کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں جب کہ حکومتی فہرست میں 4 پائلٹس ایسے بھی ہیں جن کے لائسنس ہائیکورٹ درست قرار دے چکی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزارت ہوابازی نے 262 مشکوک پائلٹس کی فہرست جاری کی تھی جس پر وفاقی وزیر غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ 148مشکوک لائسنس کی لسٹ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز ( پی آئی اے) کو بھجوادی گئی ہے اور انہیں ہوابازی سے روک دیا گیا ہے۔

غلام سرور خان کے مطابق دیگر مشکوک لائسنس والے پائلٹس 100 سےزائد ہیں، ان کی تفصیلات بھی سول ایوی ایشن ویب سائٹ پر بھیج دی ہیں۔

غلام سرورخان کا کہنا تھاکہ پی آئی اے میں 28 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ثابت ہوچکی ہیں، حالیہ دنوں میں 4 گھوسٹ پائلٹس فارغ کیے ہیں۔

پاکستان ائیرلائن پائلٹ ایسوسی ایشن (پالپا) کے صدر کیپٹن چوہدری سلمان نے وفاقی وزیر برائے شہری ہوابازی غلام سرور خان کی جانب سے جاری مشتبہ لائسنس رکھنے والے پائلٹس کی فہرست کو بے بنیاد قراردے دیا تھا۔

مزید خبریں :