Time 28 جون ، 2020
پاکستان

متحدہ اپوزیشن نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا

متحدہ اپوزیشن نے وفاقی بجٹ 21-2020 مسترد کردیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) اور قومی وطن پارٹی سمیت بعض آزاد امیدواروں نے بجٹ کو مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  اپوزیشن نے بجٹ مستردکرکے مشترکہ بیان جاری کیا ہے، تحریک انصاف  حکومت نے بجٹ کے باعث پورے ملک کو متحد کر دیا ہے، حکومت نے بجٹ منظوری سے پہلے پیٹرول پر جتنا ٹیکس لگایا وہ پیٹرول سے بھی مہنگا ہے۔

 چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھاکہ مشکل صورتحال میں عوام پر ظلم کیا گیا ہے، ہمیں امید تھی کہ یہ بجٹ ملک کی عوام کی زندگی و معاشی صورتحال کو تحفظ فراہم کرے گا مگر ان مشکل حالات میں بھی عوام پر مزید بوجھ ڈالا گیا۔ 

عمران خان قومی بوجھ بن گئے ہیں: خواجہ آصف

اس موقع پر ن لیگ کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں ملک کے طول و عرض میں ایک وبا کا راج ہے،  عمران خان کی حکمرانی ہمیں تباہی کی طرف لے جا رہی ہے اور وہ  قومی بوجھ بن گئے ہیں۔

 خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جتنی جلدی عمران خان سے چھٹکارا حاصل کیا جائے، بچاکھچا پاکستان بچایا جاسکتا ہے، اپوزیشن مشترکہ حکمت عملی مرتب کرے گی اور  وقت آچکا ہے کہ ان کا حساب کتاب چکا دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف دینے کے بجائے عوام پر بوجھ ڈال دیا گیا جب کہ پوزیشن کوٹارگٹ کرنےکے لیے حکومتی ادارے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 12 جون کو آئندہ مالی سال 2020-21 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ 

آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 71 کھرب 37 ارب روپے ہے جس میں حکومتی آمدنی کا تخمینہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے محصولات کی صورت میں 4963 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 1610 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق قومی مالیاتی کمیشن کے تحت وفاق صوبوں کو 2874 ارب روپے کی ادائیگی کرے گا جب کہ آئندہ مالی سال کے لیے وفاق کی خالص آمدنی کا تخمینہ 3700 ارب روپے لگایا گیا ہے اور کل وفاقی اخراجات کا تخمینہ 7137 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

اس حساب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 3437 ارب روپے کا خسارہ ہے جو کہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا 7 فیصد بنتا ہے۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کا ریونیو کا ہدف غیرحقیقی ہے اور کچھ عرصے بعد منی بجٹ آنے کا امکان ہے۔

مزید خبریں :