علی امین گنڈا پور اور مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے آمنے سامنے

فائل فوٹو: علی امین گنڈا پور، مولانا اسعد محمود

اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر برائے کشمیر امور علی امین گنڈا پور اور  مولانا فضل الرحمان کے صاحبزادے مولانا اسعد محمود آمنے سامنے آگئے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا اسعد محمود نے کہا کہ  جے یو آئی کے پاس 10 سال کشمیر کمیٹی رہی اور جب تک مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کے چیئرمین تھے کسی کو کشمیر کاسودا کرنے کی جرات نہیں ہوئی۔

مولانا اسعد محمود  کا کہنا تھا کہ کشمیر کا وزیر یہ بتا دے کہ مقبوضہ کشمیر کا دارالحکومت کونسا ہے، مقبوضہ کشمیر کا نہیں پتہ تو آزاد کشمیر کا دارالحکومت ہی بتا دیں۔

اسعد محمود کے خطاب کے دوران  علی امین گنڈا پور  برہم  ہوگئے اور مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کے بارے میں وکی لیکس کے انکشافات ہمارے سامنے ہیں اور کشمیری مولانا فضل الرحمان سے نفرت کرتے ہیں۔

 علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ مولانا اپنے دور کا کشمیریوں کے لیے لکھا گیا ایک لیٹر دکھا دیں، وہ تو وہ ڈی آئی خان میں لسیاں پی رہے ہیں جب کہ مجھے فخر ہے کہ میرا کردار یہ ہے کہ میں یہاں ہوں۔

بعدازاں  مولانا اسعد محمود نے کہا کہ جناب اسپیکرآپ کی طرف سے وہ جواب دے رہے ہیں جن کا چیلنج میں قبول کر چکا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں بنی گالہ کی روڈ پر نہیں بھاگ رہا تھا، شہد کی بوتلیں کس کی گاڑی سے نکلیں سب جانتے ہیں اور جس کی وجہ سے یہ سارا معاملہ شروع ہوا اس کا ذکر نہیں ہوا۔

مزید خبریں :