01 جولائی ، 2020
مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کو اسلام کے خلاف قرار دے دیا۔
ٹی وی انٹرویو میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں نیا مندر بنانا اسلام کی روح کے خلاف ہے اور مندر کی تعمیر ریاست مدینہ کی بھی توہین ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقلیتوں کے حقوق کے ساتھ ہیں لیکن پہلے سے موجود مندروں کی مرمت کی جائے، میں نے اپنے دور میں کٹاس راج مندر کی مرمت کرائی تھی اور گرجا گھروں کی مرمت کے لیے بجٹ میں پیسے رکھے تھے۔
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل کا کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ن لیگ کے دور میں مندر کی زمین الاٹ کی گئی اور ہمارا آئین اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت اقلیتوں کو عبادت کرنے کی مکمل آزادی ہے۔
اُدھر دستاویز کے مطابق اسلام آباد میں مندر کے لیے زمین پچھلی حکومت کے دور میں الاٹ کی گئی تھی جس کی کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے بورڈ نے 2016 میں منظوری دی تھی۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سی ڈی اے نے سیکٹر ایچ 9 میں جگہ کی الاٹمنٹ کا لیٹر 2017 میں جاری کیا تھا، یہ اراضی 33سالہ لیز پر دی گئی اور 2 مرتبہ معاہدے میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔