Time 16 جولائی ، 2020
پاکستان

الزام لگتا ہے حکومت غیر منتخب لوگ چلا رہے ہیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد قاسم خان کا کہنا ہے الزام لگتا ہے کہ حکومت غیر منتخب لوگ چلا رہے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ میں پٹرول کی قلت کے خلاف درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس ہائی کورٹ محمد قاسم خان نے کی۔

دوران سماعت پٹرول بحران پر وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ اجلاس کے منٹس پیش کیے گئے۔

چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ فیصلہ کابینہ کرتی ہے اس میں وزیراعظم یا وزیر نہیں ہوتا، لگتا ہے جس نے میٹنگ منٹس بنائے اس نے وزیراعظم کو خوش کرنے کے لیے بنائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میٹنگ منٹس وزیراعظم کے نام سے بنائے گئے، اس بڑے پیمانے پر ایسی غلطی کیا معنی رکھتی ہے؟

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ الزام لگتا ہے حکومت غیر منتخب لوگ چلا رہے ہیں، غیر منتخب لوگ تو اپنا بیگ اٹھاتے ہیں اور اپنے دفتروں کو چلے جاتے ہیں۔

محمد قاسم خان نے کہا کہ جو منتخب ہوتا ہے اسے عوام میں جانا پڑتا ہے، وزیر بھی ہو تو عوام کا سامنا کرنا پڑتا ہے، منتخب اور غیر منتخب افراد میں یہی فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیشل اسسٹنٹ نے یہ نہیں بتایا کہ پٹریول کی سپلائی کم ہے، وہ کہتے ہیں لوگوں نے زیادہ پٹراول خریدا جس کی وجہ سے پٹروول کا بحران پیدا ہوا۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ میٹنگ منٹس سے لگتا ہے کہ وزارت پٹرہولیم کی ذمہ داری بنتی ہے، لیکن وزارت پٹرلولیم کہتی ہے ساری ذمہ داری اوگرا کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یا تو وزارت پٹررولیم یا اوگرا نے ٹھیک کام نہیں کیا یا دونوں نے ہی کام نہیں کیا، یوں لگتا ہے کہ معاون خصوصی وزارت چلا رہے ہیں اور بحران کے بھی وہی ذمہ دار ہیں۔

مزید خبریں :