31 جولائی ، 2020
ایک نئے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ لگتا ہے کہ نیا کورونا وائرس دہائیوں سے چمگادڑوں میں بغیر نوٹس کے گردش کرتا رہا ہے۔
نیچر مائیکرو بائیولوجی میں شائع ہونے والے مطالعے میں پنسلوینیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے سینٹر برائے متعدی بیماری کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سارس کووڈ 2 پھیلانے والے جرثومہ کا سب سے زیادہ معقول ماخذ ہارس شو چمگادڑ ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق اس مرکز میں وائرس کے ماخذ پر زیادہ بحث کی گئی ہے جیسا کہ یہ وبائی مرض معیشتوں کا راستہ روکنا جاری رکھے ہوئے ہےاور اموات کی تعداد 6 لاکھ 54 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔
امریکی حکومت کی جانب سے یہ قیاس کہ یہ جرثومہ چینی لیب سے نکلا تھا، اس کے بعد ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اس ماہ اس معاملے کا مطالعہ کرنے ماہرین کو چین بھیجا تھا۔