گورنر ہاؤس کے الیکٹرک کا سیکنڈ ہیڈ کوارٹر ہے: امیر جماعت اسلامی کراچی

فوٹو فائل—

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں بارش کے بعد شہر کی بدترین صورتحال کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو قرار دے دیا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس وقت شہر میں جو بارشوں کا اسپیل آیا تو کراچی شہر کی صورتحال بدترین ہو گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دو سالوں میں کراچی میں بارش کے دوران مختلف واقعات میں 50 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں، جس کی ذمہ دار وفاقی حکومت بھی ہے اور اب تو سپریم کورٹ کو بھی معلوم ہو گیا ہے کہ کراچی میں اموات کا ذمہ دار کون ہے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب نے آج بھی پوچھا کہ کراچی میں یہ ہلاکتیں کیسے ہوئیں، ان ساری ہلاکتوں کا ذمہ دار ابراج گروپ ہے، جس کے خلاف وفاقی حکومت بھی کوئی کارروائی نہیں کرتی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ماہ قبل اسد عمر ، عمر  ایوب اور گورنر سندھ نے پریس کانفرنس میں کراچی کے مسائل حل کرنے کے دعوے کیے تھے لیکن کچھ نہیں ہو سکا، اس وقت وفاقی حکومت سب سے زیادہ ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کا گورنر ہاؤس کے الیکٹرک کا دوسرا ہیڈ کوارٹر بن چکا ہے، پچھلے دنوں پی ٹی آئی کے ایم این ایز اور ایم پی اے نے ناٹک کیا، کے الیکٹرک کی ٹیرف میں مزید اضافہ کیا گیا، اس وقت پی ٹی آئی کی حکومت کے الیکٹرک کو سیف ایگزٹ دینا چاہتی ہے۔

مزید خبریں :