19 اگست ، 2020
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کیا تو ہمیں کشمیر سے بھی دستبردار ہو جانا چاہیے۔
ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو حقوق ملنے تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضمیر اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا، فلسطین کی صورتحال مقبوضہ کشمیر جیسی ہے، اسرائیل کو تسلیم کیا تو ہمیں کشمیر سے بھی دستبردار ہو جانا چاہیے۔
سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے خراب تعلقات کی خبریں بے بنیاد ہیں، سعودی عرب کی اپنی خارجہ پالیسی جب کہ پاکستان کا اپنا مؤقف ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے شراب لائسنس کے اجراء کے معاملے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر پنجاب کے چیف ایگزیکیٹو کو بلایا گیا، شراب کے لائسنس کا الزام مذاق ہے، ایکسائز کو بلانا چاہیے تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ عثمان بزدار پر لگے ایک ایک الزام کو آئی بی سے چیک کراتا ہوں، عثمان بزدار پہلی بار وزیر اعلیٰ بنے ہیں اور وہ سیکھ رہے ہیں۔
چینی بحران پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ چینی بحران میں جہانگیر ترین کا نام آنے پر دکھ ہے، لیکن شریفوں اور زرداریوں سمیت کئی سیاستدانوں کی شوگر ملز ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے تنقید پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اشرافیہ اکٹھی ہو گئی ہے اور حکومت کو گِرانے کی کوشش کر رہی ہے، یہ جتنا مرضی بلیک میل کریں، انھیں نہیں چھوڑوں گا۔
کراچی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی سے متعلق اہم فیصلے کرنے والے ہیں۔