23 اگست ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب و داخلہ مرزا شہزاد اکبر نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران ’محکمہ ذراعت‘ کا ذکر کرنے پر معافی مانگ لی۔
گزشتہ روز شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سابق وزیرنواز شریف کو این آر او دینے سے متعلق سوال پر کہا تھا کہ ’این آر او کی جو بات کررہے ہیں تو دیکھیں دو چیزیں ہیں، جہاں تک مریم نواز کا تعلق ہے کہ تو ہمارے معاشرے کا ایک کلچر ہے چاہے وہ کے پی ہو، پنجاب ہو، سندھ ہو سب کا کہ بہو بیٹیوں کو بڑی عزت دی جاتی ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ ان کے نام کریمنل کیسز کے اندر نہ آئیں، شاید وہی جو چیز ہوگی‘۔
انہوں نے پھر کہ کہا کہ ’باقی جو دوسرا آپ کا سوال ہے وہ ’محکمہ ذراعت‘ سے رابطہ کریں‘۔ اس پر ہال میں قہقہے گونجے تو مشیر داخلہ نے بھی مسکراتے ہوئے کہا کہ ’وہی والا‘۔
اب اس بیان پر وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ان کے بیان سے قومی سلامتی کے اداروں سے متعلق کوئی غلط تاثر پیدا ہوا ہے تو وہ بے بنیاد اور حقیقت سے عاری ہے اور کسی ادارے یا شخص کی دل آزادی پر وہ معذرت خواہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پریس کانفرنس میں اُس محکمہ زراعت کا ذکر تھا جو ن لیگ کے انجینئر نما ڈاکٹر شوباز شریف اور صاحبزادی پر مبنی تھا جنہوں نے کمال مہارت سے پیوند لگاکر پوری قوم کو نواز شریف کی بیماری کا یقین دلایااور نیب کی 34 ترامیم کی صورت میں حکومت سے این آر او مانگ رہے ہیں جو کسی صورت نہیں ملنا۔