29 اگست ، 2020
اسرائیل سے متحدہ عرب امارات کیلئے پہلی پرواز کا شیڈول جاری کردیا گیا۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے بین گورین ائیرپورٹ کی جانب سے فلائٹس کے آن لائن شیڈول میں اسرائیل سے متحدہ عرب امارات کے لیے پہلی پرواز کی روانگی پیر کے روز بتائی گئی ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان پہلی کمرشل فلائٹ ہوگی۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ یہ توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ تل ابیب سے ابو ظبی کے درمیان یہ فلائٹ ایک اسرائیلی وفد کو لے کر روانہ ہوگی جس میں امریکی حکام بھی شامل ہوں گے، یہ وفد یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان تعلقات بحال کرنے کے حالیہ معاہدے کو پائیدار بنانے پر بات چیت کرے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی ائیرپورٹس اتھارٹی کی ویب سائٹ پر پرواز کا شیڈول جمعہ کے روز جاری کیا گیا ہے جس کے تحت پرواز کی واپس روانگی منگل کے روز ہوگی۔
عرب میڈیا کا بتانا ہےکہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے حکام کی جانب سے اب تک اس پرواز کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کوئی فضائی رابطے نہیں ہیں لہٰذا دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد یہ پہلی پرواز ہوگی۔
خیال رہے کہ 2002ء میں اس وقت کے سعودی ولی عہد شہزادہ عبداللہ نے بیروت میں ایک امن منصوبہ میں پیش کیا تھا جس کے مطابق عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے تیار تھے تاہم اس کے لیے شرط یہ تھی کہ اسرائیل اپنی سرحد 1967ء میں ہونے والی جنگ سے پہلے والی حدود تک واپس لے جائے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات قائم کرنے کے لیےامن معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت اسرائیل مزید فلسطینی علاقے ضم نہیں کرے گا اور دو طرفہ تعلقات کے لیے دونوں ممالک مل کر روڈ میپ بنائیں گے۔
معاہدے کے مطابق امریکا اور متحدہ عرب امارات، اسرائیل سے دیگر مسلم ممالک سے بھی تعلقات قائم کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے، اسرائیل سے امن کرنے والے ممالک کے مسلمان مقبوضہ بیت المقدس آ کر مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھ سکیں گے۔
پاکستان نے بھی فلسطینیوں کو ان کا جائز حق ملنے تک اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کا امکان رد کردیا ہے۔