15 ستمبر ، 2020
وسطی یورپ کے ملک سلووینیا کی عدالت نے ایک خاتون کو انشورنس کی رقم کے لالچ میں اپنا ہاتھ جان بوجھ کر کاٹنے کے جرم میں 2 سال قید کی سزا سنادی۔
رپورٹ کے مطابق 22 سالہ خاتون نے مبینہ طور پر اپنے ایک دوست اور والد کے اکسانے پر اپنا ہاتھ آری سے کاٹ کر جسم سے علیحدہ کرلیا تاکہ اسے انشورنس کی مد میں تقریباً 12 لاکھ ڈالر کی رقم مل سکے۔
خاتون نے فرد جرم قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ہاتھ حادثاتی طور پر کٹا تھا اور کوئی بھی اس عمر میں جان بوجھ کر اپاہج نہیں ہونا چاہتا ہے۔
پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ہاتھ جان بوجھ کر اور منصوبہ بندی سے کاٹا گیا ہے اور اس واقعے سے قبل ان لوگوں نے مختلف قسم کے انشورنس معاہدے بھی کیے تھے جب کہ ہاتھ کاٹنے کے بعدکٹا ہوا ہاتھ بھی اسپتال لے کر نہیں گئے۔
حکام نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے خاتون کا کٹا ہوا ہاتھ برآمد کرلیا تھا جسے مقامی اسپتال میں آپریشن کرکے جوڑ بھی دیا گیا۔
عدالت نے خاتون کے دوست کو بھی 3 سال قید اور اس کے والد کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔