15 ستمبر ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈویژن معید یوسف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کا وژن معاشی راہداری روابط کا فروغ ہے۔
معید یوسف نے بزریعہ ویڈیو لنک شنگھائی تعاون تنظیم کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجلاس سے خطاب کیا۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ معاشی راہداری حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہم علاقائی اقتصادی اور تجارتی ترقی کے خواہاں ہیں، پرامن اور مستحکم افغانستان خطے میں تجارتی روابط کیلئے ناگزیرہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الافغان امن مذاکرات کا آغاز خوش آئند ہے، پاکستان طویل عرصے سے کہتا رہا کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں، افغانستان کا مستقبل مذاکرات میں ہے لہٰذا افغان اسٹیک ہولڈرز اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہے گا، افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق صرف افغان عوام کو ہے، کسی بھی بیرونی ملک کو افغانستان میں امن کا ضامن تصور نہیں کیا جاسکتا، پاکستان نے افغانستان میں امن اورمفاہمت کیلئے سب سے زیادہ تعمیری کردار ادا کیا۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کا وژن معاشی راہداری روابط کا فروغ ہے، پاکستان خطے میں امن کی خواہش رکھتا ہے، پاکستان پرامن مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کا خواہاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی، یکطرفہ اورغیرقانونی اقدامات مذاکرات میں رکاوٹ ہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی مذمت کی جانی چاہیے، عالمی برادری کومقبوضہ علاقوں میں ریاستی دہشتگردی کےمرتکب ممالک کی مذمت کرنی چاہیے۔