18 ستمبر ، 2020
کراچی: سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے متنبے کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکولوں میں ایس او پیز پر عمل نہیں ہورہا جس سے ایسا لگ رہا ہےکہ اسکولوں کو بند کرانا پڑے گا اور اگر محسوس ہوا کہ چیزیں درست سمت میں نہیں جارہیں تو اسکول بند کرنےمیں دیر نہیں کریں گے۔
وزیر تعلیم سعید غنی نے نے ایگرو ٹیکنیکل گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول نیوکراچی کادورہ کیا اور اس موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نالے پر تجاوزات کے باعث صورتحال انتہائی خراب ہے، تجاوزات کے خاتمے اور سیوریج کے نظام کو فعال کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں، ماضی میں یہاں تجاوزات قائم کروا کرپورے نالے کو بند کردیا گیا۔
کورونا سے متعلق ایس او پیز پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ اب بھی اسکولز میں ایس اوپیز پر عمل نہیں ہورہا،کل بھی اورنگی ٹاون میں چار اسکولز سیل کیے، ایسا لگ رہا ہےکہ اسکولوں کو بند کرانا پڑے گا۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ اسکولوں اور کالجز میں میں کورونا کے ٹیسٹ کرائے گئے ہیں جہاں 13 ہزار طلبہ کے ٹیسٹ کرائے جن میں سے 88 طلبہ میں کورونا کی تصدیق ہوئی، اگر محسوس ہوا کہ چیزیں درست سمت میں نہیں جارہیں تو اسکول بند کرنےمیں دیر نہیں کریں گے، بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھی اسکولوں کا دورہ کیا تو بچوں نےماسک بھی نہیں پہنے تھے، سرکاری اسکولوں میں بھی ایس او پیزکی خلاف ورزیاں ہورہی ہے، کالجز میں ایس او پیز کی خلاف ورزیاں زیادہ نظر آئیں، این سی او سی اور وزیراعلیٰ سے موجودہ صورتحال پربات کروں گا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں تقریباً 7 ماہ بعد تعلیمی ادارے کھول دیے گئے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایس او پیز بھی جاری کیے گئے ہیں اور ان پر عملدرآمد نہ ہونے پر سخت ایکشن لیا جارہا ہے۔