پاکستان
Time 22 ستمبر ، 2020

بھارت اور بنگلادیش میں کورونا: پاکستان کے گارمنٹس سیکٹر پر آڈرز کی بھرمار

بھارت اور بنگلا دیش میں کورونا وبا بےقابو ہونےکے باعث گارمنٹس کے آرڈرز تیزی سے پاکستان منتقل ہو رہے ہیں تاہم ملک میں کپاس کی کمی سے گارمنٹ سیکٹر کو دھاگے کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

ایسے وقت میں جب پاکستان کے ہمسایہ ممالک میں کورونا وبا کی وجہ سے برآمدی آڈرز کم ہو رہے ہیں تو وہیں پاکستان کے گارمنٹس سیکٹر پر برآمدی آڈرز کی برسات ہو رہی ہے۔

بھارت اور بنگلایش کورونا وبا سے متاثر ہونے کے بعد ابھی تک اس فلو میں نہیں آئے کہ وہ پروڈکشن بنا سکیں اور یورپین اور امریکن منڈیوں میں مال کو آن ٹائم ڈیلیور کر سکیں۔

 یہی وجہ ہے کہ اس وقت انڈسٹری کی پروڈکشن کا تمام تر دباؤ  پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ پر ہے۔

اس ضمن میں صنعتکاروں کا کہنا ہےکہ گارمنٹس سیکٹر کو ملنے والے آڈرزکے لیے درکار خام مال خصوصا دھاگے کی کمی نے انہیں پریشان کر دیا ہے۔

صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ کاٹن آہستہ آہستہ ناپید ہوتی گئی تو ہمارا میٹریل بھی ناپید ہوتا جائے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کہ ہمارا کلائنٹ شپمنٹس کے لیے 35 سے 40 روز دیتا ہے لیکن آج ہم سوتر لینے جائیں تو مل ہمیں تین مہینے کا ٹائم دے رہی ہے۔

برآمدکندگان کہتے ہیں کہ اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو نہ صرف مسابقتی ممالک کے آڈرز پاکستان منتقل ہونا رک جائیں گے بلکہ مقامی صنعتکار مستقل خریداروں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

مزید خبریں :