دنیا
Time 30 ستمبر ، 2020

آرمینیا سے جنگ: آذربائیجان کی اینکر خوشی سے کیوں رو پڑی؟

گذشتہ دنوں آذربائیجان کی وزارت دفاع نے متنازع علاقے میں 6 دیہاتوں کو آرمینی قبضے سے چھڑانے کا اعلان کیا تھا،فوٹو:فائل

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان متنازع علاقے ’نگورنو کارا باخ‘ میں جھڑپوں کا سلسہ 4 روز سے جاری ہے۔

 حالیہ جھڑپوں کے آغاز میں  آرمینیا کی جانب سے حملوں کے جواب میں آذربائیجان کی وزارت دفاع نے متنازع علاقے میں 6 دیہاتوں کو آرمینی قبضے سے چھڑانے کا اعلان کیا تھا۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک  آذری خاتون نیوزکاسٹر  مقبوضہ علاقوں کو آرمینیا سے چھڑانے کی خبر پڑھ کر سنارہی ہے۔

 خبر  پڑھتے ہوئے خاتون اینکر کی آنکھوں میں فرط جذبات سے آنسو آگئے اور اس کی آواز بھرا گئی، اس نے مبارک باد دیتے ہوئے بتایاکہ ہماری افواج نے 6 مقبوضہ دیہات کا قبضہ چھڑالیا ہے۔

خیال رہے کہ مسلم اکثریتی ملک آذربائیجان اور عیسائی اکثریت آرمینیا دونوں اس سرحدی علاقے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔

سوویت یونین کے اختتام کے بعد سے اس علاقے کے کنٹرول پر آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان 1988 سے 1994 تک 6 سالہ طویل جنگ بھی ہوئی جس میں 30 ہزار افراد ہلاک ہوئے جب کہ لاکھوں افراد کو وہاں سے ہجرت کرنا پڑی۔

 1990 میں جنگ کے دوران آرمینیاکے نسلی گروہ نے آرمینیا کی مدد سے یہاں قبضہ کرلیا تھا اور اب یہ آرمینیائی فوج کے کنٹرول میں ہے تاہم 'نگورنو کاراباخ' کا علاقہ باضابطہ طور پر آذربائیجان کا حصہ ہے  اور بین الاقوامی سطح پر آج بھی اسے آذربائیجان کا حصہ تصور کیا جاتا ہے۔