03 اکتوبر ، 2020
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ فرانس میں خواتین پر حجاب پہننے کی پابندی کو اب نجی شعبے میں بھی لاگو کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے پیرس میں خطاب کے دوران کہا کہ فرانس میں بیرونی مداخلت سے پاک 'روشن خیال اسلام‘ کی بہت گنجائش ہے۔
صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ انتہا پسندی روکنے کے لیے حکومت ایک نیا قانون لا رہی ہے جس سے مذہبی اور سماجی تنظیموں کے مالی معاملات کی بہتر نگرانی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی پھیلانے والے نجی مدارس کے خلاف کارروائی اور مذہب کے نام پر بچیوں اور خواتین پر قدغن لگانے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کے مطابق اگلے سال سے تمام بچوں کے لیے اسکول جانا لازمی ہو گا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک مسلمان خاتون کے اجلاس میں حجاب پہننے پر دائیں بازو اور ری پبلکن اراکین پارلیمنٹ احتجاجاً واک آؤٹ کر گئے تھے۔