سپر اسٹار عامر خان رات کو گھر واپس آکر کیوں روتے تھے؟

فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ کی کامیابی کے بعد متعدد فلمیں سائن کرلی تھیں لیکن کوئی فلم کامیاب نہیں ہورہی تھی: بالی وڈ اداکار— فوٹو:فائل

بالی وڈ کے مسٹرپرفیکشنسٹ عامر خان نے کہا ہے کہ کیریئر کے ابتدا میں وہ ناکامیوں کی وجہ سے گھر جاکر رویا کرتے تھے۔

عامر خان کا شمار اب بھارتی فلم انڈسٹری کے صف اول کے ادکاروں میں ہوتا ہے اور وہ اپنے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے پہچانے جاتے ہیں۔

ان کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ وہ فلم کے کردار میں جان ڈالنے کے لیے  ایک فلم سائن کرتے ہیں اور اس کی شوٹنگ پر کئی ماہ لگا دیتے ہیں تاہم  اس مقام پر پہنچنے کے لیے عامر خان کو بھی ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا جس کا انکشاف انہوں نے خود کیا ہے۔

حال ہی میں یونیورسٹی کے طلبہ سے بات کرتے ہوئے عامر خان نے انکشاف کیا ہے کہ فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ کی کامیابی کے بعد متعدد فلمیں سائن کرلی تھیں لیکن کوئی فلم کامیاب نہیں ہورہی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت مجھے میرا کیریئر ڈوبتا ہوا نظر آرہا تھا، فلمیں ایک کے بعد ایک فلاپ ہورہی تھیں اور میں جمود کا شکار ہوگیا تھا، لوگ مجھے’ ایک ہی فلم کا ہیرو ‘قرار دینے لگے تھے۔

عامر خان نے بتایا کہ اس ساری صورتحال میں وہ بہت پریشان ہوگئے تھے، یہ ان کی زندگی کا نازک ترین دور تھا اور وہ گھر جاکر رویا بھی کرتے تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ کیریئر کے ابتدائی دو سال میری زندگی کے برے دن تھے، میں نے کئی فلموں میں کام کیا تھا اور مجھے محسوس ہوا کہ میری تین چار فلمیں آچکی تھیں جو بری طرح فلاپ ہوگئی تھیں اور جو آنی تھیں ان کا بھی مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ وہ کتنی بری فلمیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال سے تنگ آکر انہوں نے خود سے یہ عہد کیا کہ اب کیریئر ختم ہوتا ہے تو ہوجائے لیکن جب تک ’اچھا ڈائریکٹر، اچھا اسکرپٹ اور اچھا پروڈیوسر نہیں ہوگا فلم سائن نہیں کروں گا‘۔

خیال رہے کہ عامر خان ان دنوں فلم ’لال سنگھ چڈھا‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں  جس کی ریلیز  کی تاریخ کورونا کے باعث مؤخر کردی گئی ہے۔

مزید خبریں :