17 اکتوبر ، 2020
برطانیہ میں 18 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کے ہونٹوں پر فلرز اور چہرے کی خوبصورتی کیلئے خطرناک فیشیل انجیکشنز لگوانے پر پابندی عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی سیاست دانوں کی جانب سے نوجوانوں کے خطرناک فیشیل انجیکشنز اور لِپ فلرز لگوانے پر پابندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ان کاسمیٹکس پروسیجر سے نوجوانوں کو انفیکشنز، ٹشو ڈیتھ اور اندھا ہونے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
کنزرویٹو پارلیمنٹیرین لورا ٹروٹ 18 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کو لِپ فلرز اور انجیکشنز لگوانے کو جرم قرار دینے والے بل کی سربراہی کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ کاسمیٹکس پروسیجر نوجوانوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک سروے کے مطابق برطانیہ میں 16 سال سے کم عمر کے ایک لاکھ کے قریب نوجوان کاسمیٹکس پروسیجر کراتے ہیں۔
اراکین پارلیمنٹ نے نوجوانوں کے درمیان کاسمیٹکس پروسیجر کے عام ہونے کی وجہ سوشل میڈیا کو ٹھہرانے کے ساتھ ساتھ اس بل کی حمایت بھی کی ہے۔