23 اکتوبر ، 2020
تجزیہ کاروں کا کہنا ہےکہ پاکستان میں احتساب کے حوالے سے جو ماحول ہے اس تناظر میں بھی نواز شریف کو برطانیہ سے واپس لانا مشکل لگتا ہے۔
جیوکے پروگرام ’رپورٹ کارڈ‘ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال نواز شریف کی واپسی کیلئے برطانیہ کو خط، فواد چوہدری کہتے ہیں جنوری تک نواز شریف کو واپس لانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
کیا وفاقی وزیر کا دعویٰ درست ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ نواز شریف ان قوانین کی رو سے غیرملکی مجرم نہیں ہے کیونکہ انہیں کسی برطانوی عدالت نے سزا نہیں دی۔
بابر ستار نے کہا کہ برطانیہ اورپاکستان کے درمیان تحویل ملزمان کا کوئی معاہدہ نہیں ہے، برطانوی حکومت واضح کرچکی ہے کہ تحویل ملزمان کا ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا جائے گا جس میں سیاسی نوعیت کے معاملات پر کارروائی ہو، پاکستان میں احتساب کے حوالے سے جو ماحول ہے اس تناظر میں بھی نواز شریف کو برطانیہ سے واپس لانا مشکل لگتا ہے۔
ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے برطانیہ سے اپنے سزایافتہ مجرم کو واپس مانگا ہے، برطانوی حکومت اگر ہماری معصوم حکومت کو یہ خط لکھ دے کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے آپ نے اپنا سزایافتہ مجرم کیوں بھیجا تھا، پوری حکومت بھی لندن جاکر بیٹھ جائے تب بھی محبوب امام کو واپس نہیں لاسکتی ہے۔