23 اکتوبر ، 2020
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کی طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے سے صاف انکار کردیا۔
امریکی نژاد اسرائیلی ارب پتی حائیم سابان نے اسرائیلی اخبار ’حارث‘ کو خصوصی انٹرویو میں یہ دعویٰ کیا۔
سابان کا کہنا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کیا تو ایران، قطر اور سعودی عوام کو اُنہیں قتل کرنے کا موقع مل جائے گا۔
اسرائیلی ارب پتی نے 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں امارات، بحرین اور اسرائیل امن معاہدے کی تقریب میں بھی شرکت کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مخالف ہیں اور وہ 2002 میں سعودی دار الحکومت ریاض میں طے پانے والے عرب اسرائیل امن منصوبے کا نفاذ چاہتے ہیں۔
سابان نے مزید کہا کہ سعودی عوام میں مذہبی حلقوں کا اثر ورسوخ بہت زیادہ ہے، جب کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے حرمین شریفین پر اجارہ داری اور عالم اسلام میں سعودی عرب کی ساکھ خطرے میں پڑھ سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ساتھ ہی ترکی اور ایران کو حرمین شریفین پر سعودی عرب کی اجارہ داری کو متنازع بنانے کا بھی موقع مل جائے گا۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات نے 13 اگست اور بحرین نے 11 ستمبر کو اسرائیل سے امن معاہدے کا اعلان کیا تھا اوردونوں ممالک نے معاہدے پر دستخط 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں کیے تھے۔
اس معاہدے کے بعد اسرائیل کو تسلیم کرنے والی عرب ریاستوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے، اس سے قبل 1979 میں مصر اور اردن 1994 میں اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں۔