11 نومبر ، 2020
مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے ماؤں اور بچوں میں غذائی قلت کے خاتمے کے لیے 350 ارب روپے کی لاگت سے مشترکہ منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پانچ سالہ منصوبے کے لیے آدھی رقم وفاق فراہم کرے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔
مشترکہ مفادات کونسل نےماؤں اور بچوں میں غذائی قلت کے خاتمے کے لیے 350 ارب روپے کی لاگت سے 5 سالہ مشترکہ منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی حکومت بچوں میں اسٹنٹنگ کی روک تھام کے لیے 175 ارب روپے فراہم کرے گی، اس منصوبے کے ذریعے ڈیڑھ کروڑ خواتین اور 39 لاکھ بچوں کی غذائی قلت دور ہوگی۔
نئے اور موجودہ ہیلتھ ورکرز کی استعداد کار بڑھانا، ریسرچ کی سہولیات اور مانیٹرنگ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہو گی۔ صوبے لیڈی ہیلتھ ورکرز، کمیونٹی ہیلتھ ورکرز، انتظامی امور اور ڈیٹا فراہم کریں گے۔
بجلی، گیس اور دیگر ایندھن کی قیمتوں کے معاملے کے تعین کے لیے آئندہ سال جنوری میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ توانائی مسائل کے ملک گیر اثرات ہوتے ہیں، توانائی کے امور پر صوبوں میں اتفاق رائے ہونا چاہیے تاکہ عوام کو فائدہ ہو۔