19 نومبر ، 2020
بھارتی ٹینس اسٹار اور پاکستان کے اسٹار آل راؤنڈر شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا نے انکشاف کیا کہ شعیب ملک نے اُنہیں اس انداز میں شادی کی پیشکش کی کہ انہیں منع ہی نہیں کر سکی۔
بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے 2010 میں پاکستان کے اسٹار آل راؤنڈر شعیب ملک کو اپنا ہم سفر منتخب کیا تھا۔
دونوں سپر اسٹارز اپنے اپنے کھیل میں خوب شہرت رکھتے ہیں اور پاکستان اور بھارت کے درمیان ملکی سطح پر خراب تعلقات کے باوجود دونوں خوش و خرم زندگی گزار رہے ہیں۔
ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کا ایک بیٹا بھی ہے جس کا نام اذہان مرزا ملک ہے، اذہان سال 2018 میں پیدا ہوا تھا اور حال ہی میں جب ثانیہ پی ایس ایل کے میچز کے لیے کراچی آئی تھیں تو ان کی اذہان کو مسنون دعائیں یاد کرانے کی ایک ویڈیو بھی خوب وائرل ہوئی تھی۔
دونوں کی شادی کس طرح ہوئی اور شعیب ملک نے ثانیہ مرزا کو کس طرح پروپوز کیا، اس بات کا انکشاف ثانیہ مرزا نے حال ہی میں اپنے ایک انٹرویو کے دوران کیا ہے۔
ثانیہ مرزا نے پاکستانی اسپورٹس اینکر زینب عباس کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ شعیب ملک نے اُنہیں جس طرح سے شادی کے لیے پرپوز کیا تھا وہ اتنا متاثر کن تھا کہ میں شعیب کو انکار ہی نہیں کر سکی۔
ثانیہ مرزا نے بتایا کہ کچھ مہینوں تک ایک دوسرے کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد شعیب ملک نے مجھے صاف اور سیدھے الفاظ میں کہہ دیا کہ وہ مجھ سے شادی کرناچاہتے ہیں، شعیب نے کہا کہ میں بھارت آکر تمہاری فیملی سے ملنا چاہتا ہوں، اگر تمہارا جواب ہاں ہے تو مجھے بتا دینا۔
بھارتی ٹینس اسٹار نے کہا کہ مجھے شعیب ملک کی اس بات میں سچائی نظر آئی، مجھے لگا کہ شعیب کی باتوں میں کوئی دکھاوا نہیں ہے، اُن کے جذبات سچے تھے جس کا انہوں نے مجھ سے اظہار کر دیا۔
انہوں نے انٹرویو کے دوران مزید بتایا کہ مجھے شعیب ملک کی یہی بات بے حد پسند آئی کہ وہ دکھاوا نہیں کرتے، شعیب ملک نے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر مجھے پرپوز نہیں کیا، بلکہ سیدھے انداز میں بات کہہ دی، وہ بہت سادہ انسان ہیں۔
ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے جب سال 2010 میں پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی کی تھی، تب دونوں ممالک میں اُن کے مداح نے اُنہیں جم کر ٹرول کیا تھا۔ آج بھی پاکستانی کرکٹر سے شادی کرنے کی وجہ سے وہ اکثر لوگوں کے نشانے پر آجاتی ہیں لیکن ان سب کے باوجود ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کی شادی کو 10 سال ہو چکے ہیں۔
شعیب ملک کی سب سے زیادہ ناپسندیدہ عادت سے متعلق سوال پر ثانیہ مرزا نے جواب دیا کہ ہم دونوں کے رویے میں کافی فرق ہے اور خاص طور پر جب کسی بات پر بحث کر رہے ہوں تو شعیب کھل کر بات نہیں کرتے، جو ان کے دماغ میں ہے اور دل میں ہے، وہ نہیں بولتے، مجھے اُن کی اسی بات سے نفرت ہے، میں بہت غصہ ہو جاتی ہوں اور دل کرتا ہے کہ کوئی چیز توڑ دوں اور شعیب سے کہوں کہ تم بات بول کر اس کو ختم کیوں نہیں کر دیتے۔
ثانیہ نے بتایا کہ میں بہت جلد غصہ ہو جاتی ہیں لیکن شعیب ہمیشہ آرام سے بات کرتے ہیں، جھگڑے کے وقت میں کہتی ہوں کہ تم کچھ بولو تو سہی لیکن وہ اپنے فون میں لگ جاتے ہیں، میں بولتی رہتی ہوں لیکن شعیب پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
ان کا کہنا تھا میں جانتی ہوں کہ مجھ میں صبر نام کی کوئی چیز نہیں ہے، میں بہت جلد پریشان ہو جاتی ہوں اور مجھ میں انتظار اور صبر بالکل بھی نہیں ہے اور میری یہی عادت شعیب کو بالکل پسند نہیں ہے۔