29 نومبر ، 2020
پی ڈی ایم کے 30 نومبر کو ہونے والے جلسے سے ایک روز قبل ملتان کا قاسم باغ اسٹیڈیم رات بھر میدان جنگ بنا رہا، پولیس کی جانب سے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر لاٹھی چارج کیا گیا اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی سمیت درجنوں کارکن اور رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا۔
ملتان کے کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم میں ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے، ہاتھ سینکتے اور گپیں لڑاتے پی ڈی ایم کارکنان، کنٹینر ہٹانے کے لیے کرین لے کر پہنچے تو اسٹیڈیم میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا۔
پولیس نے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا، اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی سمیت کئی کارکنوں کو گرفتار کر لیا جب کہ کارکنان کے اسٹیڈیم سے چلے جانے کے بعد کیٹرنگ والے شامیانے، کرسیاں اور دیگر سامان واپس لے گئے۔
اس سے پہلے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے کارکن قاسم اسٹیڈیم کے تالے توڑ کر اندر داخل ہوئے تھے اور انہوں نے کنٹینر ہٹا دیے تھے۔
قاسم باغ اسٹیدیم کے داخلی راستے پر دوبارہ کنٹینر رکھ دیے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے پی ڈی ایم کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملتان جلسہ ہو کر رہے گا۔
اسٹیڈیم کے تالے توڑنے پر پولیس نے پی ڈی ایم کے 70 نامزد اور 300 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جب کہ جلسے کے لیے کیٹرنگ کا سامان دینے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا اور متعدد گوداموں کو بھی سیل کرکے مقدمات درج کر لیے۔
ملتان میں پولیس نے پی ڈی ایم کے 30 سے زائد کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کر لیا ہے۔
کمشنر ملتان کا کہنا ہے کہ کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی کرنے والوں پر مقدمات درج کیے گئے ہیں، جلسے اور ریلیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ڈی ایم کارکنوں پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پھر حملہ کیا، قاسم گیلانی سمیت ہمارے مختلف کارکنان کو گرفتار کیا، پی ٹی آئی حکومت پی پی پی کے یوم تاسیس سے بوکھلا چکی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا چاہے کچھ بھی ہو جائے، 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے، آصفہ بھٹو زرداری میری نمائندگی کے لیے ملتان پہنچ رہی ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما عبد القادر گیلانی نے گرفتاریوں اور تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پولیس سے تصادم نہیں چاہتے تھے۔
علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ پولیس نے بدترین کریک ڈاؤن کیا، پولیس نے موسیٰ گیلانی کو گریبان سے پکڑ کر گھسیٹا، جتنی مرضی گرفتاریاں کر لیں جلسہ تو ہو گا۔
بعدازاں پولیس نے یوسف رضا گیلانی کے بیٹے اور رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی کو بھی حراست میں لے لیا تاہم انہیں کچھ دیر بعد ہی رہا کر دیا گیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے بھی گرفتاریوں اور پولیس چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملتان جلسے سے پہلے پولیس گردی سے پتہ چل رہا ہے کہ سیلیکٹڈ گھبرا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا جس نے اپوزیشن کو کٹینر دینے کا اعلان کیا تھا، اپنے بچاؤ کے لیے کنٹینر ڈھونڈتا پھر رہا ہے۔
رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ کنٹینر لگانے سے پی ڈی ایم ملتان کا جلسہ نہیں روک سکتے، پولیس کو غیر سیاسی بنانے کے دعوے دار کا منہ آج کالا ہو گیا ہے۔
ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے سے قبل پیدا ہونے والی صورت حال پر پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے فوری طور پر ملتان پہنچ کر آج پی ڈی ایم رہنماؤں کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان بلاول ہاؤس کے مطابق مولانا فضل الرحمان آج ملتان کے جامعہ مدرسہ خیرالعلوم میں پی ڈی ایم کے اجلاس کی سربراہی کریں گے۔
بلاول ہاؤس کے ترجمان کے مطابق پی ڈی ایم اجلاس میں یوسف رضا گیلانی، انس نورانی، ساجد میر، رانا ثناءاللہ و دیگر شرکت کریں گے، اجلاس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق نیوزکانفرنس بھی ہوگی۔