30 نومبر ، 2020
ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے کے باعث بیشتر سڑکیں بند کردی گئی ہیں جب کہ شہر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی متاثر ہے۔
پی ڈی ایم کے جلسے کو روکنے کے لیے مختلف اضلاع سے پنجاب پولیس کی اضافی نفری کو طلب کر لیا گیا ہے جب کہ کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیاں منگوالی گئی ہیں۔
اسٹیڈیم کو کارکنان سے خالی کرا کے ایک بار پھر سے تالے لگا دیے گئے ہیں، اسٹیڈیم سے سیاسی رہنماؤں کے پینا فلیکس اور بینرز بھی اتار دیےگئے ہیں جب کہ چوک گھنٹہ گھر کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کر کے رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں ہیں۔
پولیس نے گیلانی ہاؤس جانے والے راستے سیل کردیے ہیں جب کہ شہر کی بیشتر سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی ہونے سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب ملتان کے بیشتر علاقوں میں موبائل فون سروس معطل ہے اور انٹرنیٹ سروس بھی جزوی طور پر بند ہے۔
علاوہ ازیں سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ، ملازمین کو زخمی کرنے اور کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر سیاسی رہنماؤں کے خلاف مقدمات بھی درج کر لیے گئے ہیں۔
پی ڈی ایم کے آج ملتان میں ہونے والے جلسے سے قبل بہاولنگر میں (ن) لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے 37 کارکن کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تھانہ لوہاری گیٹ پولیس نے اسٹیڈیم پر حملہ اور قبضہ کرنے پر 80 افراد نامزد اور 1800 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
مقدمے میں عبدالغفور حیدری، یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں، جاوید ہاشمی کے داماد زاہد بہار ہاشمی اور عبدالرحمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب علی قاسم گیلانی، زاہد بہار ہاشمی، سعد کانجو سمیت 70 افراد حوالات کے پیچھے ہیں اور سابق وزیراعظم کے بیٹے علی قاسم گیلانی کو ایک ماہ کے لیے جیل میں بھیج دیا گیا ہے۔