03 دسمبر ، 2020
اداکارہ منال خان سے بڑھتی قربتوں پر تنقید کی زد میں آنے والے اداکار احسن محسن نے لوگوں کو دوسروں کے بجائے اپنی فکر کرنے کا مشورہ دے دیا۔
سوشل میڈیا پر گزشتہ کئی روز سے اداکارہ منال خان اور احسن محسن کے درمیان بڑھتی قربتوں کے چرچے ہیں۔
یہی نہیں منال خان کے قریبی دوست احسن محسن کی جانب سے شیئر کی گئی ایک تصویر پر صارفین کی جانب سے اداکار جوڑی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاچکا ہے جس کے کئی روز بعد اداکار احسن محسن نے رد عمل دیا ہے۔
احسن محسن نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی اسٹوری میں قرآنی آیات کا حوالہ دیا اور کہا انسان کا جھکاؤ دوسروں کے فیصلوں پرہوتا ہے وہ اختلافات کو بیان کرتا اور جلد نگاہ ڈالتا ہے اور وہ لوگ جو خود دوسروں سے مختلف ہوسکتے ہیں ۔وہ گویا یہ سوچتے ہیں کہ وہ اتنے درست اور اتنے خاص ہیں کہ جو بھی ان کی طرح نہیں ہے وہ غلط ہے۔ہم شاید اپنے رویوں کے پیچھے چھپے دوسروں سے متعلق فیصلوں، واضح یا مخفی طور پر کی گئی تضحیک کا اعتراف نہیں کرسکتے۔
احسن محسن نے مزید لکھا کہ اختلاف رائے کا احترام کرنا ہی خدا کا احترام کرنا ہے جس نے ہم سب کو بہت خاص بنایا ہے۔ انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم میں سے ہر شخص اپنی گفتگو ، سوچ اور اور رویے کے حوالے سے خاص ہے تنوع نے دنیا کی دلفریبی کو بڑھاوا دیا ہے۔
اسلام ہمیں تعلیم دیتا ہے کہ دوسروں کی مذمت نہ کرو ،فیصلے خدا پر چھوڑدو،اپنے لیے فکر مند ہو اور اپنے لیے ہی فیصلے کرو، احسن نے ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے مؤقف کی مزید وضاحت بھی کی۔
احسن نے اپنے تاثرات کااختتام کرتے ہوئے مزید لکھا کہ نیز دوسرے شخص میں بھی بہت کچھ اچھا ہوسکتا ہے جس کا آپ کو علم نہیں، چوتھے امام نے بھی ہمیں ہم سے ملنے والے ہر فرد کو خود سے بہتر دیکھنے کی تعلیم دی ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مبینہ جوڑے کو گلے لگی تصاویر شیئر کیے جانے پر خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑچکا ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید کے بعد اداکار احسن محسن نے اس تصویر کے کمنٹس سیکشن کو بند کر دیا تھا۔
تاہم مداحوں کا کہنا تھا کہ اداکار اپنے اس عمل سے مداحوں کو غلط پیغام دے رہے ہیں ۔
اس ہی تصویر پر نور بخاری کا بھی ردِ عمل سامنے آچکا ہے نور بخاری کا کہنا تھا کہ مجھے یہ دونوں بہنیں بہت پسند ہیں لیکن اگر یہ شادی شدہ ہیں اور اس طرح کی تصاویر پوسٹ کرتی ہیں تو اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے لیکن اگر ایسا نہیں ہے تو یہ نوجوانوں کو گمراہ کر رہی ہیں۔