07 دسمبر ، 2020
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بابری مسجد کی شہادت نام نہاد جمہوری بھارت پر سیاہ دھبہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بابری مسجد کی شہادت کو 28 برس مکمل ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ تاریخی بابری مسجد کو شہید کیا جانا مذہبی آزادی اور عالمی اصولوں کی خلاف ورزی تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت نام نہادجمہوری بھارت پر سیاہ دھبہ ہے، بھارتی سپریم کورٹ کے ناقص فیصلے سے رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار ہوئی جب کہ بھارت میں مساجد پر ہندو انتہا پسندوں کےحملے بدستور جاری ہیں۔
1528ء میں مغل دور حکومت میں بھارت کے موجودہ شہر ایودھیا میں بابری مسجد تعمیر کی گئی جس کے حوالے سے ہندو دعویٰ کرتے ہیں کہ اس مقام پر رام کا جنم ہوا تھا اور یہاں مسجد سے قبل مندر تھا۔
برصغیر کی تقسیم تک معاملہ یوں ہی رہا اس دوران بابری مسجد کے مسئلے پر ہندو مسلم تنازعات ہوتے رہے اور تاج برطانیہ نے مسئلے کے حل کیلئے مسجد کے اندرونی حصے کو مسلمانوں اور بیرونی حصے کو ہندوؤں کے حوالے کرتے ہوئے معاملے کو دبا دیا۔
1992 میں ہندو انتہا پسند پورے بھارت سے ایودھیا میں جمع ہوئے اور ہزاروں سیکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں 6 دسمبر کو سولہویں صدی کی یادگار بابری مسجد کو شہید کر دیا۔