10 دسمبر ، 2020
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ اسلام آباد میں اشرافیہ کا قبضہ ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اراضی متاثرین کو معاوضوں کی عدم ادائیگی کے کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے سی ڈی اے متاثرین کو معاوضوں کی عدم ادائیگی پر برہمی کا اظہار کیا۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نےکہا کہ اسلام آباد میں باپ داداکی زمینیں چھن جانے والے معاوضوں کے لیے دھکے کھارہے ہیں، اسلام آباد میں اشرافیہ کاقبضہ ہے، غریب کواراضی کامعاوضہ بھی نہیں ملتا۔
معزز چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے، وزیر اعظم ٹھیک کہتے ہیں 2 پاکستان ہیں، ایک پاکستان امیر اور طاقتور کے لیے، دوسرا غریب کے لیے۔
عدالت نےکہا کہ اگر معاوضہ ادا نہیں ہوا تو عدالت یہی کہہ سکتی ہے یہ ملک قانون کےمطابق نہیں چل رہا۔