28 جنوری ، 2021
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نےکرپشن سے متعلق عالمی فہرست پر مبنی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پچھلے سال پاکستان میں کرپشن چار درجے اور بڑھ گئی، 2019 کا پاکستان کرپشن انڈیکس 120 تھا، 2020 میں 124 ہوگیا۔
چیئرمین ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق کرپشن قومی احتساب بیورو (نیب) کے ان دعوؤں کے باوجود بڑھی کہ دو برسوں میں نیب نے کرپشن کے 365 ارب روپے برآمد کیے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپشن گزشتہ برس کے مقابلے میں بڑھ گئی ہے اور کرپشن سے متعلق 180 ملکوں کی فہرست میں پاکستان کا رینک 124 جب کہ اسکور 31 رہا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ 2019 میں کرپشن سےمتعلق اس فہرست میں پاکستان کا رینک 120 اور اسکور 32 تھا جب کہ 2018 میں کرپشن سے متعلق اس فہرست میں پاکستان کا رینک 117 اور اسکور 33 تھا۔
کرپشن انڈیکس 180 ملکوں کے اعداد و شمار پر مبنی ہے۔ کرپشن پرسیپشن انڈیکس 180 ممالک میں پبلک سیکٹر میٕں کرپشن کی صورتحال کا جائزہ لےکرترتیب دیا گیا ہے۔
کرپشن سے پاک ممالک میں 88 اسکور کے ساتھ ڈنمارک اور نیوزی لینڈ سر فہرست رہے جب کہ شام، صومالیہ، جنوبی سوڈان بدترین کرپٹ ممالک رہے جو صرف 14 پوائنٹ حاصل کرسکے۔
بھارت 40 پوائنٹس حاصل کرکے 86 نمبر پر رہا اور 67 اسکور کے ساتھ امریکا 25 نمبر پر رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں کرپشن، کوورنا وبا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، مسلسل بدعنوانی سے صحت کے نظام کو نقصان پہنچا رہی ہے اور جمہوری نظام کو پیچھے دھکیل رہی ہے۔