29 جنوری ، 2021
وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ براڈ شیٹ کا معاہدہ 2000ء میں ہوا تھا۔
اپنے بیان میں شہزاد اکبر نے کہا کہ 2003ء میں معاہدہ منسوخ ہوا، 2008ء میں براڈ شیٹ کے ساتھ دوبارہ رابطہ ہوا اور اسی سال براڈ شیٹ کو 1.8 ملین ڈالر جبکہ دوسری کمپنی کو 2.25 ملین ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ 2009ء میں حکومت کو غلط کمپنی کو ادائیگی کا نوٹس آیا، 2018ء کے وسط میں کوانٹم کے حوالے سے ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا اور 21.5 ملین ڈالر کا جرمانہ ہوا۔