05 فروری ، 2021
پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ اور ان کی ٹیم دنیاکی دوسری بلند چوٹی کے ٹو سرکرنےکے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی۔
اس مشن میں ان کے بیٹے ساجد سدپارہ بھی شامل تھے تاہم وہ بوٹل نک کے مقام سے واپس کیمپ تھری پہنچ گئے تھے۔
ساجد سدپارہ کو آکسیجن ریگولیٹر خراب ہونےکے باعث واپس آنا پڑا تھا۔
علاوہ ازیں علی سدپارہ کے نام سے بنے ایک جعلی اکاؤنٹ سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ کے ٹو سر کرکے پاکستانی پرچم لہرادیا ہے۔
اس دعوے کے فوری بعد میڈیا اور سوشل میڈیا پر ان کے کے ٹو سرکرنے کی خبریں چل گئی تھیں تاہم علی سدپارہ کا وہ اکاؤنٹ جو اس مہم کی انتظامیہ چلا رہی ہے، اس نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کوہ پیماؤں سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور جیسے ہی کوئی رابطہ ہوگا آگاہ کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ کے ٹو کی انتہائی بلندی پر درجہ حرارت منفی 62 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔