پاکستان
Time 11 فروری ، 2021

پورشے پاکستان نے گاڑیوں کی بکنگ میں لگنے والے الزامات کی تردیدکردی

گاڑیاں بنانے والی جرمن کمپنی پورشے پاکستان نے گاڑیوں کی بکنگ میں لگنے والے الزامات پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورشے پاکستان کے سی ای او کے پاس کوئی رقم واجب الادا نہیں جیسا کہ خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے۔

 پورشے پاکستان نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ پورشے اے جی نے غیر قانونی طور پر دو سال سے پاکستانی صارفین کو گاڑیاں فراہم کرنے سے انکار کر رکھا ہے، سپلائی روکنے کے اقدامات پورشے پاکستان کو دیوالیہ اور بدنام کرنے کی ایک کوشش تھی، جس کا مقصد اس کاروبار کو بااثر اور متنازع بزنس گروپ کو منتقل کرنا تھا۔

 پورشے پاکستان نے پاکستان میں پورشے اے جی کا یہ اقدام قانونی طور پر چیلنج کر رکھا ہے، پورشے پاکستان نے 2020 کے وسط میں پورشے اے جی کے خلاف لندن کی بین الاقوامی ثالثی عدالت میں ثالثی کی درخواست دائر کی تھی۔

دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ابوذر پر الزام ہے کہ اس نے پرفارمنس لمیٹڈ کے نام پر سینٹر بنا کر پورشے گاڑیوں کی بکنگ پر کروڑوں روپے لیے اور سینٹر بند کردیا ،اس کے خلاف 7 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

 واضح رہے کہ پورشے گاڑیاں دنیا کی مہنگی ترین گاڑیوں میں شمار ہوتی ہیں اور پاکستانی روپے میں ان کی قیمت ساڑھے 3 کروڑ سے ساڑھے 9کروڑ تک ہے۔

پورشے کی گاڑیاں انتہائی آرام دہ اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہیں، بعض ہائی برڈ گاڑیاں چالیس کلومیٹر فی لیٹر تک مائیلیج دیتی ہیں۔

 پورشے گاڑیوں کا انٹیریئر اور ایکسٹیریئر بہت اسمارٹ اور خوبصورت ہوتا ہے،سیٹیں بھی نہایت آرام دہ جب کہ پورشے گاڑیوں کے بہت سے ماڈلز میں ہیڈ لائٹس اندھیرے کی مناسبت سے کم یا زیادہ روشنی دیتی ہیں۔

پورشے گاڑیوں میں سرامک بریک استعمال ہوتی ہے جس کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ گرم نہیں ہوتیں، تمام سیٹنگ ڈسپلے اسکرین میں نظر آتی ہے اور گاڑی تمام چیزوں کی سیٹنگ آٹو میٹک کرتی ہے۔

مزید خبریں :