11 فروری ، 2021
پاکستان کی جانب سےرقم کی عدم ادائیگی پر برطانوی فرم براڈ شیٹ نے اپنے وکلاء کو پاکستان کے اثاثے ضبط کرنے کی نئی ہدایات دے دیں۔
جیو نیوز نے براڈ شیٹ اور قومی احتساب بیورو(نیب) حکام کے درمیان خط وکتابت کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی نے وکلاء کو پاکستان کے اثاثے ضبط کرنے کی نئی ہدایات دی ہیں۔
براڈ شیٹ، پاکستان سے مزید 2.2 ملین ڈالر کا خواہاں ہے،براڈ شیٹ کے وکلاء کا کہنا ہے کہ نیب نے ان کے 18 خطوط کا جواب نہیں دیا، اب فیصلہ عدالت کرے گی۔
خیال رہےکہ پاکستان پہلے ہی 29 ملین ڈالر براڈ شیٹ کو ادا کرچکا ہے اور واجب الادا 2.2 ملین ڈالر کی رقم پر روزانہ 300 ڈالر سود بھی چڑھ رہا ہے۔
واضح رہےکہ سابق صدر پرویز مشرف نے نواز شریف، آصف علی زرداری، بینظیر بھٹو اور دیگر کی پراپرٹیز کا پتہ چلانےکے لیے 1999 میں اثاثہ جات ریکوری سے متعلق برطانوی فرم براڈ شیٹ کی خدمات حاصل کی تھیں۔
تاہم نیب کی جانب سے یہ معاہدہ 2003 میں ختم کردیا گیا تھا جس کے خلاف فرم نے ثالثی عدالت میں نیب کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس پر عدالت نے اگست 2016 میں نیب کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اسے جرمانہ اداکرنے کا حکم دیا تھا۔